Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 115
وَ مَا یَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَلَنْ یُّكْفَرُوْهُ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالْمُتَّقِیْنَ
وَمَا : اور جو يَفْعَلُوْا : وہ کریں گے مِنْ : سے (کوئی) خَيْرٍ : نیکی فَلَنْ يُّكْفَرُوْهُ : تو ہرگز ناقدری نہ ہوگی اس کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِالْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کو
اور جو بھی نیک کام یہ کریں گے، اس سے ہرگز محروم نہ کیے جائیں گے، اور اللہ پرہیز گاروں کو خوب جانتا ہے،238 ۔
238 ۔ (اور چونکہ یہ پرہیزگار ہیں، اس لیے انہیں بھی خوب جانتا ہے) یہ خیال نہ گزرے کہ کوئی متقی اللہ تعالیٰ کے علم میں آجانے سے رہ جائے گا۔ غیر قوموں کے عقائد کی تردید کے لیے اس جزء کا اضافہ ضروری تھا۔ (آیت) ” فلن یکفروہ “۔ یعنی کہیں نہ سمجھ لینا کہ جب ماضی خراب رہ چکا ہے تو اب نجات ومغفرت کی امید ہی کیا اور اب ایمان وحسن عمل سے حاصل کیا ؟ غیر مذہب والوں نے ایسے ہی عقائد گڑھ رکھے تھے۔ اس لیے تنبیہ ضروری تھی ، (آیت) ” یکفروہ “ میں ضمیر عمل خیر کے اجر وثواب کی جانب ہے۔ ای لن تجحدوا ثوابہ (قرطبی) ای لن تمنعوا ثوابہ وجزاۂ (کبیر)
Top