Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 127
لِیَقْطَعَ طَرَفًا مِّنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَوْ یَكْبِتَهُمْ فَیَنْقَلِبُوْا خَآئِبِیْنَ
لِيَقْطَعَ : تاکہ کاٹ ڈالے طَرَفًا : گروہ مِّنَ : سے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْٓا : انہوں نے کفر کیا اَوْ : یا يَكْبِتَھُمْ : انہیں ذلیل کرے فَيَنْقَلِبُوْا : تو وہ لوٹ جائیں خَآئِبِيْنَ : نامراد
(اور یہ نصرت اس غرض سے تھی) تاکہ کفر کرنے والوں میں سے ایک گروہ کو ہلاک کردے یا انہیں خوار کردے کہ وہ ناکام ہو کر واپس جائیں،260 ۔
260 ۔ ذکر ابھی غزوۂ بدر کا چل رہا ہے۔ اور اشارات وتلمیحات اسی کی جانب ہیں۔ (آیت) ” لیقطع طرفا “۔ قطع یہاں ہلاک کرنے کے معنی میں ہے۔ اور ل، کا تعلق نصرکم (آیت ماقبل) سے ہے، ونظم الایۃ ولقد نصرکم اللہ ببدر لیقطع (قرطبی) ای لیھلک جماعۃ (راغب) لیھلک طائفۃ منھم (کشاف) (آیت) ” لیقطع طرفا من الذین کفروا “۔ یعنی کافروں کو تمہارے ہاتھوں تباہ وہلاک کرادے جیسا کہ جنگ بدر کے موقع پر ہوا، کہ قریش کے لیڈروں میں سے ستر (70) کی تعداد میں اس روز قتل ہوئے اور اسی قدر قید بھی (آیت) ” یکتبھم “۔ یعنی دنیا کی نظروں میں ذلیل ورسوا ،
Top