Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 128
لَیْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَیْءٌ اَوْ یَتُوْبَ عَلَیْهِمْ اَوْ یُعَذِّبَهُمْ فَاِنَّهُمْ ظٰلِمُوْنَ
لَيْسَ لَكَ : نہیں ٓپ کے لیے مِنَ : سے الْاَمْرِ : کام (دخل) شَيْءٌ : کچھ اَوْ يَتُوْبَ : خواہ توبہ قبول کرے عَلَيْھِمْ : ان کی اَوْ : یا يُعَذِّبَھُمْ : انہیں عذاب دے فَاِنَّھُمْ : کیونکہ وہ ظٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
آپ کو اس امر میں کوئی دخل نہیں، (اللہ) خواہ ان کی توبہ قبول کرے، خواہ انہیں عذاب دے اس لیے کہ وہ ظالم ہیں،261 ۔
261 ۔ (اور اس لیے فوری عذاب کے مستحق) روایتوں میں آتا ہے کہ آپ ﷺ نے چند شدید اور موذی قسم کے کافروں کے حق میں بددعا کی تھی، اس پر آیت نازل ہوئی (آیت) ” یتوب علیہم “۔ یعنی انہیں قبول اسلام کی توفیق دے دے، اتنے ہی ٹکڑے سے ظاہر ہوگیا تھا کہ مکہ کے کافروں میں سے کچھ ضرور ایمان لے آئیں گے، چناچہ لے آئے۔ (آیت) ” یعذبھم “۔ یعنی اسی دنیا میں عذاب دے دے۔
Top