Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 143
وَ لَقَدْ كُنْتُمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَلْقَوْهُ١۪ فَقَدْ رَاَیْتُمُوْهُ وَ اَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ۠   ۧ
وَلَقَدْ : اور البتہ كُنْتُمْ تَمَنَّوْنَ : تم تمنا کرتے تھے الْمَوْتَ : موت مِنْ قَبْلِ : سے قبل اَنْ : کہ تَلْقَوْهُ : تم اس سے ملو فَقَدْ رَاَيْتُمُوْهُ : تو اب تم نے اسے دیکھ لیا وَاَنْتُمْ : اور تم تَنْظُرُوْنَ : دیکھتے ہو
اور تم تو موت کی تمنا کررہے تھے قبل اس کے کہ اس کے سامنے آؤ سو اس کو تو اب تم نے کھلی آنکھوں سے دیکھ لیا،280 ۔
280 ۔ (پھر اب اس سے خوف وہراس کیوں ہے ؟ ) خطاب صحابہ ؓ کی ایک جماعت سے ہے۔ الخطاب للمومنین وظاھرہ العموم والمراد الخصوص (بحر) خوطب بہ الذین لم یشھدوا بدرا (مدارک) الخطاب للذین لم یشھدوا بدرا وتمنوا ان یشھد وامع رسول اللہ ﷺ (بیضاوی) معرکہ بدر میں مسلمانوں کی غیر متوقع بلکہ خلاف توقع کا میابی سن کر بعض اشخاص کو خیال پیدا ہوا کہ افسوس ہے ہم اس موقع پر حاضر نہ تھے، اب کاش کوئی معرکہ پھر اس قسم کا پیش آئے تو ہم بھی اپنی جانوں کی بازیاں لگا لگا کر شہداء بدر کا سا مرتبہ حاصل کریں، یہاں انہی کو جواب دیا جارہا ہے کہ پہلے تو یہ ہمت تھی، سو اب ایسی پست ہمتی کا اظہار کیوں ہورہا ہے ! (آیت) ” ویعلم الصبرین “۔ ویہاں حتی کے معنی میں بھی لیا گیا ہے یعنی جب تک ان کا صبر نہ ثابت ہوجائے۔ الواوھنا بمعنی حتی قالہ الزجاج (قرطبی ای حتی یعلم صبرھم (قرطبی) (آیت) ” من قبل ان تلقوہ “ (یعنی اس معرکہ احد کے وقوع سے قبل) (آیت) ” تمنون الموت “ موت سے مراد سبب موت۔ ذریعہ موت یعنی جہاد و قتال ہے یا خود موت شہادت الموت ای سبب الموت (معالم) ای الحرب فانھا من اسباب الموت اوالموت بالشھادۃ (بیضاوی) (آیت) ” رایتموہ “۔ ضمیر موت یا سبب موت کی جانب ہے۔ یعنی الموت (ابن کثیر) یعنی اسباب الموت (معالم)
Top