Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 17
اَلصّٰبِرِیْنَ وَ الصّٰدِقِیْنَ وَ الْقٰنِتِیْنَ وَ الْمُنْفِقِیْنَ وَ الْمُسْتَغْفِرِیْنَ بِالْاَسْحَارِ
اَلصّٰبِرِيْنَ : صبر کرنے والے وَالصّٰدِقِيْنَ : اور سچے وَالْقٰنِتِيْنَ : اور حکم بجالانے والے وَالْمُنْفِقِيْنَ : اور خرچ کرنے والے وَالْمُسْتَغْفِرِيْنَ : اور بخشش مانگنے والے بِالْاَسْحَارِ : سحری کے وقت
(یہ) صبر کرنے والے ہیں اور راستباز ہیں اور فروتنی کرنے والے ہیں اور خرچ کرنے والے ہیں اور پچھلی رات میں گناہوں سے بخشش چاہنے والے ہیں،42 ۔
42 ۔ (آیت) ” بالاسحار “۔ سحر نام اس وقت کا ہے جب رات کی تاریکی صبح کی روشنی سے مل رہی ہو۔ السحر والسحرۃ اختلاط ظلام اخر اللیل بضیاء النھار وجعل اسما لذلک الوقت (راغب) آخر شب کی خصوصیت اس لیے ہے کہ وہ وقت خاص طور پر دلجمعی اور روحانی قوی کی بیداری وبالیدگی کا ہوتا ہے اور نفس پر اس وقت کا اٹھنا شاق بھی زاید ہوتا ہے۔ (آیت) ” الصبرین والصدقین “۔ یعنی صبر کرنے والے اور راستی برتنے والے اپنے سارے معاملات میں۔ (آیت) ” القنتین۔ یعنی فروتنی کرنے والے اللہ کے حضور میں۔ (آیت) ” المنفقین “۔ یعنی خرچ کرنے والے اللہ کی راہ میں۔ عارفوں نے کہا ہے کہ یہ تمام صفات اولیاء اللہ کے ہوتے ہیں۔
Top