Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 184
فَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقَدْ كُذِّبَ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ جَآءُوْ بِالْبَیِّنٰتِ وَ الزُّبُرِ وَ الْكِتٰبِ الْمُنِیْرِ
فَاِنْ : پھر اگر كَذَّبُوْكَ : وہ جھٹلائیں آپ کو فَقَدْ : تو البتہ كُذِّبَ : جھٹلائے گئے رُسُلٌ : بہت سے رسول مِّنْ قَبْلِكَ : آپ سے پہلے جَآءُوْ : وہ آئے بِالْبَيِّنٰتِ : کھلی نشانیوں کے ساتھ وَالزُّبُرِ : اور صحیفے وَالْكِتٰبِ : اور کتاب الْمُنِيْرِ : روشن
سو اگر یہ آپ کی تکذیب کررہے ہیں تو آپ سے پیشتر بھی پیغمبروں کی تکذیب ہوچکی ہے جو شواہد اور فرشتوں اور روشن کتاب کے ساتھ آئے تھے،385 ۔
385 ۔ (اس لیے آپ کچھ غم نہ کریں، کہ یہ معاملہ تو سارے انبیاء ومرسلین کے ساتھ ہوتا آیا ہے) (آیت) ” بالبینت “۔ بینات دلائل عقلی اور معجزات سب کا جامع ہے۔ ای الحجج والمعجزات (کبیر) ای الحجج والبراھین القاطعۃ (ابن کثیر) (آیت) ” الزبر “۔ زبور کی جمع ہے، مراد وہ مختصر رسالے ہوتے ہیں، جن میں صرف اخلاقی موعظہ ہوتے ہیں، اس کی بہترین مثالیں اناجیل اربعہ ہیں۔ قیل الزبر المواعظ والزواجر (بیضاوی) (آیت) ” الکتب “۔ اصطلاح قرآنی میں اس سے مراد ایسی کتاب ہوتی ہے، جس میں احکام وشرائع سب ہوں، اور پوری طور پر ہادی ہو۔ والکتاب فی عرف القران مایتضمن الشرائع والاحکام (بیضاوی)
Top