Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 21
اِنَّ الَّذِیْنَ یَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ یَقْتُلُوْنَ النَّبِیّٖنَ بِغَیْرِ حَقٍّ١ۙ وَّ یَقْتُلُوْنَ الَّذِیْنَ یَاْمُرُوْنَ بِالْقِسْطِ مِنَ النَّاسِ١ۙ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ اَلِیْمٍ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ جو يَكْفُرُوْنَ : انکار کرتے ہیں بِاٰيٰتِ : آیتوں کا اللّٰهِ : اللہ وَيَقْتُلُوْنَ : اور قتل کرتے ہیں النَّبِيّٖنَ : نبیوں کو بِغَيْرِ حَقٍّ : ناحق وَّيَقْتُلُوْنَ : اور قتل کرتے ہیں الَّذِيْنَ : جو لوگ يَاْمُرُوْنَ : حکم کرتے ہیں بِالْقِسْطِ : انصاف کا مِنَ النَّاسِ : لوگوں سے فَبَشِّرْھُمْ : سو انہیں خوشخبری دیں بِعَذَابٍ : عذاب اَلِيْمٍ : دردناک
بیشک جو لوگ اللہ کی آیتوں سے انکار کرتے ہیں اور پیغمبروں کو ناحق قتل کر ڈالتے ہیں،55 ۔ اور ان لوگوں کو جو عدل کا حکم دیتے ہیں انہیں قتل کر ڈالتے ہیں بس آپ انہیں عذاب دردناک کی خوشخبری سنا دیجئے،56 ۔
55 ۔ (آیت) ” یکفروان بایت اللہ “۔ کسی کتاب الہی سے یا اس کے کسی جزء سے انکار یہ سب کفربایات اللہ کی صورتیں ہیں۔ (آیت) ” بغیر حق “۔ یعنی خود قاتلوں کے بھی آئین، قانون وضابطہ کے خلاف، ورنہ قتل انبیاء فی الحقیقت اور عنداللہ تو ہمیشہ ہی ناحق رہے گا۔ یہود کے قتل انبیاء اور قتل ناحق پر حاشیہ پارہ اول رکوع 7 میں گزر چکا۔ 56 ۔ (آخرت میں) (آیت) ” یامرون بالقسط “۔ یعنی لوگوں کو اخلاق ومعاملات میں عدل کی ہدایتیں کرتے رہتے ہیں، ظاہر ہے کہ مراد انبیاء اور ان کے نائبین ہیں۔ (آیت) ” یقتلون۔ یہ سب اشارے یہود کی حق دشمنی سے متعلق اور ان کی تاریخ کی جانب ہیں۔ عہد عتیق کے متعدد صحیفوں میں یہود کی حق بیزاری کی تصریح موجود ہے۔ مثلا ” وہ اس کا کینہ رکھتے ہیں جو دروازہ پر سرزنش کرتا ہے اور وہ اس سے نفرت رکھتے ہیں جو حق بات کہتا ہے “۔ (عموس۔ 5: 10) (آیت) ” عذاب الیم “۔ ایسے مجرموں اور خطاکاروں پر دنیوی لعنت حضرت داؤد نبی کی کتاب میں مفصل موجود ہے۔ :۔ ” وہ جلد ہی گھاس کے مانند کاٹ ڈالے جائیں گے اور ہرے سبزے کی طرح مرجھائیں گے اور شہر میں نہ ہوگا تو غور کرکے اس کا مکان ڈھونڈے گا اور وہ نہ ہوگا، ان کی تلوار انہی کے دلوں میں بیٹھے گی۔ ان کی کمانیں ٹوٹ جائیں گی “۔ الخ (زبور، 37: 1 ۔ 30) آیت سے اس پر بھی روشنی پڑتی ہے کہ سابق امتوں میں امر بالمعروف واجب تھا اور یہ فرض انبیاء اور ان کے نائبین انجام دیتے تھے، وتحت ھذہ الایۃ علی ان الامر بالمعروف والنھی عن المنکر کان واجبا فی الامم المتقدمۃ وھو فائدۃ النبوۃ (قرطبی)
Top