Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 59
اِنَّ مَثَلَ عِیْسٰى عِنْدَ اللّٰهِ كَمَثَلِ اٰدَمَ١ؕ خَلَقَهٗ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ قَالَ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ
اِنَّ : بیشک مَثَلَ : مثال عِيْسٰى : عیسیٰ عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے نزدیک كَمَثَلِ : مثال جیسی اٰدَمَ : آدم خَلَقَهٗ : اس کو پیدا کیا مِنْ : سے تُرَابٍ : مٹی ثُمَّ : پھر قَالَ : کہا لَهٗ : اس کو كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : سو وہ ہوگیا
بیشک عیسیٰ (علیہ السلام) کا حال اللہ کے نزدیک مثل آدم (علیہ السلام) کے حال کے ہے، اللہ نے ان کو مٹی سے بنایا پھر ان سے کہا وجود میں آجاؤ چناچہ وہ وجود میں آگئے،144 ۔
144 ۔ (اسی طرح عیسیٰ (علیہ السلام) ابن مریم (علیہ السلام) بشر محض اور حادث و مخلوق ہیں انہیں قدیم اور غیر مخلوق کس طرح مان رہے ہو) (آیت) ” مثل “۔ یہ تثلیث کس لحاظ سے تھی ؟ بشر محض ہونے اور بغیر باپ کے پیدا ہونے میں تھی ، (آیت) ” ادم “۔ جو ماں اور باپ دونوں کے بغیر پیدا ہوئے تھے اور پھر بھی بشر محض تھے (آیت) ”۔ لہ “۔ ضمیر حضرت آدم (علیہ السلام) کے خاکی پتلے کی طرف ہے۔ یہ جواب ہے اس مشہور مسیحی شبہ کا، کہ جب مسیح (علیہ السلام) کی پیدائش ساری دنیا کے عام ضابطہ کے خلاف بغیر باپ کے توسط کے ہوئی تو انہیں بجائے فوق البشر کے محض بشر کیسے تسلیم کیا جائے ؟ جواب یہ ہے کہ آدم (علیہ السلام) کو بشر تو خود ہی تسلیم کرتے ہو درآنحالیکہ ان کی پیدائش تو عجیب تر طور پر ہوئی یعنی وہاں ماں اور باپ دونوں میں کسی کا بھی توسط نہ تھا مخلوق ہونے اور حادث ہونے کا دارومدار کسی خاص و متعین طرز ظہور ووجود پر نہیں مطلق حدوث پر ہے اور وہ آفرنیش عیسیٰ (علیہ السلام) میں پوری طرح موجود تھا، مسیحیوں میں ایک قدیم فرقہ ایرین Arians ہوا ہے۔ اس کا بانی Arius چوتھی صدی عیسوی کے شروع میں اسکندریہ کا لاٹ پادری تھا۔ اس کی تعلیم یہی تھی کہ مسیح (علیہ السلام) قدیم وغیر مخلوق نہیں، مخلوق وحادث تھے (انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا جلد 1 صفحہ 508 طبع چہاردہم) اس سے قبل بھی انطیوخ کے بطریق پال محوسطوی (مشہور ومعروف پولوس طرسوسی سے اسے خلط نہ کیجئے) کی تعلیم تیسری صدی عیسوی میں بھی یہی تھی کہ عیسیٰ مسیح (علیہ السلام) کی پیدائش ایک دوشیزہ ہی کے بطن سے ہوئی تھی، بہ واسطہ روح القدس۔ اس لیے وہ بشر محض تھے۔ روح القدس کے توسط نے انہیں خود ہی مقدس بنادیا تھا۔ اور اس لیے وہ مسیح تھے لیکن شریک الوہیت بہرحال نہ تھے (ایضا۔ جلد 17 صفحہ 398 نیز انسائیکلوپیڈیا آف ریلیجن اینڈ ایتھکس جلد 1 1 صفحہ 17 1) مسیحیوں کے صاحب فہم طبقہ میں برابر اس طرح کی تحریکیں صحیح عقیدہ کی اٹھتی رہی ہیں لیکن کلیسا کے عام جمود وتصلب نے کبھی ان اصلاحی تحریکوں کو عام نہ ہونے دیا۔
Top