Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 76
بَلٰى مَنْ اَوْفٰى بِعَهْدِهٖ وَ اتَّقٰى فَاِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیْنَ
بَلٰي : کیوں نہیں ؟ مَنْ : جو اَوْفٰى : پورا کرے بِعَهْدِهٖ : اپنا اقرار وَاتَّقٰى : اور پرہیزگار رہے فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ يُحِبُّ : دوست رکھتا ہے الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگار (جمع)
کیوں نہیں جو شخص بھی اپنے عہد کو پورا کرے اور (اللہ سے) ڈرے تو بیشک اللہ ڈرنے والوں کو دوست رکھتا ہے،173 ۔
173 ۔ (اور یہی خوف خدا اور تقوی ہی ساری خوش معاملگی کی بنیاد ہے) (آیت) ” بلی “۔ یعنی ذمہ داری کیوں نہ ہوتی ہے۔ اور ضرور۔ (آیت) ” عھدہ “۔ عہد خالق کے ساتھ ہو یا مخلوق کے اس کی پابندی بہرحال لازمی ہے۔ امام رازی (رح) نے لکھا ہے کہ آیت سے وفاء عہد کی بڑی تعظیم نکل رہی ہے۔ اس لیے کہ تمام طاعات کا خلاصہ صرف دو ہی چیزیں ہیں۔ ایک احکام الہی کی تعظیم۔ دوسری خلق اللہ پر شفقت اور وفاء عہد ان دونوں قسموں کی طاعتوں کا مجموعہ ہے (کبیر)
Top