Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 80
وَ لَا یَاْمُرَكُمْ اَنْ تَتَّخِذُوا الْمَلٰٓئِكَةَ وَ النَّبِیّٖنَ اَرْبَابًا١ؕ اَیَاْمُرُكُمْ بِالْكُفْرِ بَعْدَ اِذْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور نہ لَا يَاْمُرَكُمْ : نہ حکم دے گا اَنْ : کہ تَتَّخِذُوا : تم ٹھہرؤ الْمَلٰٓئِكَةَ : فرشتے وَالنَّبِيّٖنَ : اور نبی اَرْبَابًا : پروردگار اَيَاْمُرُكُمْ : کیا وہ تمہیں حکم دے گا بِالْكُفْرِ : کفر کا بَعْدَ : بعد اِذْ : جب اَنْتُمْ : تم مُّسْلِمُوْنَ : مسلمان
اور نہ وہ تمہیں اس کا حکم دے گا کہ تم فرشتوں اور پیغمبروں کو پروردگار قراردو،181 ۔ کیا وہ تمہیں کفر کا حکم دے گا بعد اس کے کہ تم اسلام لا چکے ہو،182 ۔
181 ۔ (آیت) ” لایامرکم “۔ میں لامعنی نفی کی تاکید مزید کے لئے ہے۔ لامزیدۃ لتاکید معنی النفی (مدارک) مسیحیوں کی تثلیث تو ایک معلوم ومعروف حقیقت ہے۔ لیکن یہ کمتر لوگوں کو معلوم ہوگا کہ ملائکہ پرستی بھی ان کے ہاں زوروں پر رہ چکی ہے اور صدیوں تک یہ تعلیم ان کے ہاں جاری رہی ہے کہ ” خدا نے انسانوں اور آسمان کے نیچے ساری چیزوں کے انتظامات تمامتر فرشتوں پر چھوڑ رکھے ہیں “ (انسائیکلوپیڈیا آف ریلیجن اینڈ ایتھکس صفحہ 578) نیز یہ کہ ” خدا کائنات کی صرف کلی ربوبیت کرتا ہے باقی جزئیات سب ملائکہ کے حوالہ ہیں “ (ایضا) مسیحیت کی تاریخ ملائکہ کی باضابطہ عبادت وپرستش سے بھی نا آشنا نہیں۔ ان کی مورتیاں تک ان کے ہاں پوجی گئی ہیں۔ ہمارے قدیم مفسرین بھی اس سے بیخبر نہ تھے۔ ھذا موجود فی النصاری یعظمون الملائکۃ والانبیاء حتی یجعلوھم لھم اربابا (قرطبی) 182 ۔ (اور توحید خالص کا اقرار کرچکے ہو) (آیت) ” ایامرکم بالکفر “۔ اس سے ظاہر ہے کہ انبیاء پرستی وملائ کہ پرستی صاف کفر کے حکم میں داخل ہے۔ آیت سے سبق ان مسلمانوں کو بھی لینا چاہیے جو اپنے شیوخ و اکابر کی خواہ وہ زندہ ہوں یا گزر چکے ہوں، تعظیم وعقیدت میں غلو کی حد تک پہنچ جاتے ہیں۔ جملہ کا سوالیہ انداز اظہار حیرت و انکار کے لئے ہے۔ جیسے اردو میں کہتے ہیں کہ کہیں ایسا ہوسکتا ہے ؟ علی طریق الانکار والتعجب (قرطبی)
Top