Tafseer-e-Majidi - Al-Ahzaab : 45
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ : اے نبی اِنَّآ اَرْسَلْنٰكَ : بیشک ہم نے آپ کو بھیجا شَاهِدًا : گواہی دینے والا وَّمُبَشِّرًا : اور خوشخبری دینے والا وَّنَذِيْرًا : اور ڈر سنانے والا
اے نبی بیشک ہم نے آپ کو بھیجا ہے، بطور گواہ،98۔ اور بشارت دینے والے اور ڈرانے والے کے
98۔ اس صفت کا ظہور حشر میں ہوگا، جب آپ ﷺ کی شہادت پر آپ کی امت کا فیصلہ ہوگا۔ (آیت) ” شاھدا “۔ کے معنی یہ بھی کیے گئے ہیں کہ آپ ﷺ تمام امتوں کے رسولوں پر بطور شاہد پیش ہوں گے کہ وہ ادائے رسالت کرچکے۔ قیل المراد شاھدا علی جمیع الامم یوم القیامۃ بان انبیاء ھم قد بلغوھم الرسالۃ (روح) اور مولانائے رومی (رح) نے تو یہ پہلولیا ہے کہ حق تعالیٰ نے آپ ﷺ کو بندوں کے مختلف مراتب ومنازل سے مطلع کر رکھا ہے۔ ع : درنظر بودش مقامات العباد زاں سبب نامش خدا شاہد نہاد :۔
Top