Tafseer-e-Majidi - Al-Ahzaab : 7
وَ اِذْ اَخَذْنَا مِنَ النَّبِیّٖنَ مِیْثَاقَهُمْ وَ مِنْكَ وَ مِنْ نُّوْحٍ وَّ اِبْرٰهِیْمَ وَ مُوْسٰى وَ عِیْسَى ابْنِ مَرْیَمَ١۪ وَ اَخَذْنَا مِنْهُمْ مِّیْثَاقًا غَلِیْظًاۙ
وَاِذْ : اور جب اَخَذْنَا : ہم نے لیا مِنَ : سے النَّبِيّٖنَ : نبیوں مِيْثَاقَهُمْ : ان کا عہد وَمِنْكَ : اور تم سے وَمِنْ نُّوْحٍ : اور نوح سے وَّاِبْرٰهِيْمَ : اور ابراہیم وَمُوْسٰى : اور موسیٰ وَعِيْسَى ابْنِ مَرْيَمَ ۠ : اور مریم کے بیٹے عیسیٰ وَاَخَذْنَا : اور ہم نے لیا مِنْهُمْ : ان سے مِّيْثَاقًا : عہد غَلِيْظًا : پختہ
اور وہ وقت بھی قابل ذکر ہے جب ہم نے (تمام) پیغمبروں سے عہد لیا،16۔ اور آپ سے بھی اور نوح (علیہ السلام) اور ابراہیم (علیہ السلام) اور موسیٰ (علیہ السلام) اور عیسیٰ (علیہ السلام) ابن مریم سے بھی اور ہم نے ان سے پختہ عہد لیا،17۔
16۔ (احکام کے اتباع وتبلیغ کا) میثاق انبیاء پر حاشیہ سورة آل عمران (پ 3) میں گزر چکا۔ 17۔ ان انبیاء کے ناموں کی تخصیص کی وجہ عجب نہیں کہ یہ ہو کہ یہ صاحب شریعت انبیاء تھے، یا جو بھی وجہ ہو۔ لفظ میثاق کے ساتھ غلیظ کے اضافہ سے فقہاء نے یہ استنباط کیا ہے کہ عہدوپیمان کو حلف یا دوسرے قیود کے ساتھ مؤکد کرنا اولی ہے۔
Top