Tafseer-e-Majidi - Az-Zumar : 19
اَفَمَنْ حَقَّ عَلَیْهِ كَلِمَةُ الْعَذَابِ١ؕ اَفَاَنْتَ تُنْقِذُ مَنْ فِی النَّارِۚ
اَفَمَنْ : کیا۔ تو۔ جو ۔ جس حَقَّ : ثابت ہوگیا عَلَيْهِ : اس پر كَلِمَةُ : حکم۔ وعید الْعَذَابِ ۭ : عذاب اَفَاَنْتَ : کیا پس۔ تم تُنْقِذُ : بچا لو گے مَنْ : جو فِي النَّارِ : آگ میں
بھلا جس پر عذاب کی بات متحقق ہوچکی تو کیا آپ ایسے شخص کو جو دوزخ میں ہوگا، چھڑا سکتے ہیں ؟ ،30۔
30۔ مطلب یہ ہوا کہ جو ایمان کا قصد ہی نہ کرے، اور اپنے کو اسباب ہلاکت سے بچانے کی فکر ہی نہ رکھے، اسے ایمان پر مجبور کردینا، اور اسے نقطہ ایمان پر لے آنا آپ کے امکان واختیار ہی سے خارج ہے، اور ایسے شخص پر تاسف وترددہی بےکار ہے۔
Top