Tafseer-e-Majidi - Az-Zumar : 24
اَفَمَنْ یَّتَّقِیْ بِوَجْهِهٖ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ وَ قِیْلَ لِلظّٰلِمِیْنَ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ
اَفَمَنْ : کیا۔ پس۔ جو يَّتَّقِيْ : بچاتا ہے بِوَجْهِهٖ : اپنا چہرہ سُوْٓءَ الْعَذَابِ : برے عذاب سے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ ۭ : قیامت کے دن وَقِيْلَ : اور کہا جائے گا لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو ذُوْقُوْا : تم چکھو مَا : جو كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ : تم کماتے (کرتے) تھے
بھلا جو شخص قیامت کے دن عذاب سخت کو اپنے چہرہ پر لے گا، اور (ایسے) ظالموں سے کہا جائے گا کہ جو کچھ تم کیا کرتے تھے اب اس کا مزہ چکھو (تو کیا ایسا شخص اور جو ایسا نہ ہو برابر ہوسکتے ہیں ؟ ) ،37۔
37۔ پورے پورے جملوں اور عبارتوں کا محذوف ومقدررہنا عربی اسلوب انشاء میں منافی بلاغت نہیں بلکہ اپنے موقع پر داخل حسن و کمال انشاء ہے۔
Top