Tafseer-e-Majidi - Az-Zumar : 60
وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ تَرَى الَّذِیْنَ كَذَبُوْا عَلَى اللّٰهِ وُجُوْهُهُمْ مُّسْوَدَّةٌ١ؕ اَلَیْسَ فِیْ جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْمُتَكَبِّرِیْنَ
وَيَوْمَ الْقِيٰمَةِ : اور قیامت کے دن تَرَى : تم دیکھو گے الَّذِيْنَ كَذَبُوْا : جن لوگوں نے جھوٹ بولا عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر وُجُوْهُهُمْ : ان کے چہرے مُّسْوَدَّةٌ ۭ : سیاہ اَلَيْسَ : کیا نہیں فِيْ : میں جَهَنَّمَ : جہنم مَثْوًى : ٹھکانا لِّلْمُتَكَبِّرِيْنَ : تکبر کرنے والے
اور آپ قیامت کے دن ان لوگوں کے چہرے سیاہ دیکھیں گے جنہوں نے اللہ پر جھوٹ بولا تھا کیا (ان) متکبرین کا ٹھکانا جہنم میں نہیں ہے ؟ ،75۔
75۔ (ہے اور ضرور ہے) (آیت) ” الذین کذبوا علی اللہ “۔ اللہ پر جھوٹ بولنے کی دو صورتیں ہیں، ایک یہ کہ جو بات نہیں فرمائی گئی ہے وہ اس کی جانب منسوب کردی جائے دوسرے یہ کہ جو اس نے کہا ہے اسے اس کی جانب نسبت دینے سے انکار کردیاجائے، (آیت) ” وجوھھم مسودۃ “۔ یہ چہرہ کی سیاہی آگ سے جلنے کا اثر بھی ہوسکتی ہے۔ اور خوف رسوائی کا نتیجہ بھی اور قلب کی سیاہی کا عکس بھی۔ قیل ھو سواد قلوبھم ینعکس علی وجوھھم (روح) ہوسکتا ہے کہ یہ سیاہی ان کے قلوب کی ہو جو چہرہ پر منعکس ہوگئی ہو۔ مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ عالم معاد کشف حقائق ہی کا تو عالم ہوتا ہے، اس لئے اس میں عجب کیا جو چہرہ پر عکس قلب کا نظر آنے لگا ہو،
Top