Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 80
مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَ١ۚ وَ مَنْ تَوَلّٰى فَمَاۤ اَرْسَلْنٰكَ عَلَیْهِمْ حَفِیْظًاؕ
مَنْ : جو۔ جس يُّطِعِ : اطاعت کی الرَّسُوْلَ : رسول فَقَدْ اَطَاعَ : پس تحقیق اطاعت کی اللّٰهَ : اللہ وَمَنْ : اور جو جس تَوَلّٰى : روگردانی کی فَمَآ : تو نہیں اَرْسَلْنٰكَ : ہم نے آپ کو بھیجا عَلَيْهِمْ : ان پر حَفِيْظًا : نگہبان
جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے اللہ ہی کی اطاعت کی،227 ۔ اور جو کوئی روگردانی کرلے سو ہم نے آپ کو ان پر نگران کرکے نہیں بھیجا ہے،228 ۔
227 ۔ (کہ عام انسانوں کے پاس کوئی ذریعہ احکام الہی کی معرفت کا نہیں بجز واسطہ رسول کے) آیت میں رد آگیا ان گمراہ فرقوں کا جو رسول کی اطاعت کو اللہ کی اطاعت کے مستلزم نہیں سمجھتے۔ آیت عصمت رسول کے مضمون کو بھی واضح طور پر بیان کررہی ہے کہ اگر رسول سے ذرا بھی خطا وغلطی کا امکان ہوتا تو ان کی اطاعت عین اطاعت الہی کیسے قرار پاسکتی۔ من اقوی الدلائل علی انہ معصوم فی جمیع الاوامر والنواھی وفی کل مایبلغہ عن اللہ (کبیر) اور علاوہ حدیث نبوی کے جہاں یہ مضمون تصریحا آیا ہے، فقہاء نے خود اس آیت سے بھی نکالا ہے کہ رسول کی نافرمانی عین حق تعالیٰ کی نافرمانی ہے۔ افاد بذلک ان معصیتہ معصیۃ اللہ (جصاص) 228 ۔ (سو اگر کوئی ایمان نہیں لاتا تو اس کی ذمہ داری آپ پر نہیں اور نہ آپ اس لئے زیادہ فکروغم میں پڑئیے۔ (آیت) ” فمن تولی “۔ یعنی جو آپ کا کہنا نہ سنے اور آپ کی طرف سے بےتوجہی اختیار کرے۔
Top