Tafseer-e-Majidi - Az-Zukhruf : 29
بَلْ مَتَّعْتُ هٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى جَآءَهُمُ الْحَقُّ وَ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ
بَلْ مَتَّعْتُ : بلکہ میں نے سامان زندگی دیا هٰٓؤُلَآءِ : ان لوگوں کو وَ : اور اٰبَآءَهُمْ : ان کے آباؤ اجداد کو حَتّٰى : یہاں تک کہ جَآءَهُمُ الْحَقُّ : آگیا ان کے پاس حق وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ : اور رسول کھول کر بیان کرنے والا
اصل یہ ہے کہ میں نے ان لوگوں اور ان کے باپ دادوں کو (خوب سا) سامان دے دیا یہاں تک کہ ان کے پاس (کلام) حق اور ایک روشن رسول آگیا،21۔
21۔ (اور وہ اسی متاع دنیوی میں مشغول ومنہمک ہو کر دین حق کی طرف سے غافل بلکہ منکر ہوبیٹھے) (آیت) ” ھؤلآء “۔ یعنی قوم عرب جس کا ذکر ابھی (آیت) ” فی عقبہ “۔ میں ضمنا آچکا ہے۔ یعنی اھل مکۃ وھم من عقب ابراہیم بالمدفی العمر والنعمۃ (کبیر) قال مجاھد وقتادۃ یعنی کلمۃ التوحید (معالم) (آیت) ” الحق “۔ یعنی قرآن مجید۔ یعنی القران (معالم) (آیت) ” رسول مبین “۔ یعنی محمد مصطفے ﷺ ۔
Top