Tafseer-e-Majidi - Al-Fath : 14
وَ لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کیلئے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین يَغْفِرُ : وہ بخش دے لِمَنْ : جس کو يَّشَآءُ : وہ چاہے وَيُعَذِّبُ : اور عذاب دے مَنْ يَّشَآءُ ۭ : جس کو وہ چاہے وَكَانَ اللّٰهُ : اور ہے اللہ غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : مہربان
اور اللہ ہی کی مک ہے آسمانوں اور زمین کی سلطنت وہ جسے چاہے بخش دے اور جسے چاہے عذاب دے اور اللہ تو بڑا بخشنے والا ہے، بڑا رحمت کرنے والا،15۔
15۔ (چنانچہ مشرک بھی جو ہر طرح مستحق عذاب ہوچکتا ہے، اگر ایمان لے آوے تو بخش دیا جاتا ہے) (آیت) ” وللہ ..... الارض “۔ عالم ناسوت یا عالم آخرت۔ ہر عالم میں سکہ حکومت بس اسی خالق یکتاو بےہمتا کا چلتا ہے۔ وہی ایک مطلق الاختیار ہے۔ قوت مدبرہ سارے کائنات میں اسی ایک کی ہے۔ (آیت) ” یغفرلمن یشآء ویعذب من یشآء “۔ یعنی مغفور ہونے اور معذب ہونے دونوں کے اسباب اسی کے قوانین تکوینی کے ماتحت ہیں۔ ساری کائنات اور اس کے حوادث اسی کی مشیت کے مسخر ہیں۔
Top