Tafseer-e-Majidi - Al-Hujuraat : 17
یَمُنُّوْنَ عَلَیْكَ اَنْ اَسْلَمُوْا١ؕ قُلْ لَّا تَمُنُّوْا عَلَیَّ اِسْلَامَكُمْ١ۚ بَلِ اللّٰهُ یَمُنُّ عَلَیْكُمْ اَنْ هَدٰىكُمْ لِلْاِیْمَانِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
يَمُنُّوْنَ : وہ احسان رکھتے ہیں عَلَيْكَ : آپ پر اَنْ اَسْلَمُوْا ۭ : کہ وہ اسلام لائے قُلْ : فرمادیں لَّا تَمُنُّوْا : نہ احسان رکھو تم عَلَيَّ : مجھ پر اِسْلَامَكُمْ ۚ : اپنے اسلام لانے کا بَلِ اللّٰهُ : بلکہ اللہ يَمُنُّ : احسان رکھتا ہے عَلَيْكُمْ : تم پر اَنْ هَدٰىكُمْ : کہ اس نے ہدایت دی تمہیں لِلْاِيْمَانِ : ایمان کی طرف اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
یہ لوگ آپ پر احسان رکھتے ہیں کہ مطیع ہوگئے ہیں۔ ،32۔ آپ کہہ دیجئے کہ مجھ پر اپنے مطیع ہوجانے کا احسان نہ رکھو البتہ یہ تو اللہ کا تم پر احسان ہے کہ اس نے تمہیں ایمان کی ہدایت دی بشرطیکہ تم (دعوی ایمان میں) سچے ہو،33۔
32۔ (بےلڑے بھڑے بخلاف دوسرے قبائل کے) اشارہ انہیں قبائل بنی اسد وغیرہ کی جانب ہے جن کا ذکر اوپر سے چلا آرہا ہے۔ انہیں نے آکر رسول اللہ ﷺ کے سامنے کہا تھا کہ ہم خاص مراعات کے مستحق ہیں۔ دوسرے کتنے مقابلہ ومقاتلہ کے بعد کہیں ہتھیار رکھتے ہیں، اور ہم کو دیکھئے کہ ہم بغیر کسی جدوجہد کے آپ کی مخالفت سے باز آگئے۔ 33۔ یعنی اگر تم واقعی مسلمان ہو بھی گئے ہو (جیسا کہ تمہارا دعوی ہے) تو یہ میرے اوپر احسان کیا ہوا، یہ تو اللہ کا احسان تمہارے اوپر ہوا کہ اس نے تمہیں دائمی نجات کی راہ دکھا دی، اور دنیا میں بھی تمہیں قتل، قید وغیرہ سے بچا دیا۔
Top