Tafseer-e-Majidi - Al-Hujuraat : 8
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ نِعْمَةً١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ : اللہ کے فضل سے وَنِعْمَةً ۭ : اور نعمت وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ : اور اللہ جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اللہ کے فضل اور انعام سے،9۔ اور اللہ خوب جاننے والا ہے بڑا حکمت والا ہے،10۔
9۔ (اور ایسے ہی خلفاء، خلفاء راشدین کہلانے کے مستحق ہیں) (آیت) ” ولکن ..... نعمۃ “۔ یعنی تم میں تو یہ ساری خوبیاں موجود ہیں، اور انہیں کے تقاضہ سے تمہیں ہر وقت رسول اللہ ﷺ کی رضا جوئی رہتی ہے اور یہی تمہیں بڑی مصیبتوں سے بچائے رکھتی ہے۔ اور یہ سراسر اللہ ہی کے فضل وکرم کا نتیجہ تو ہے۔ ساری آیت ایک قرآنی مدح صحابہ ہے۔ (آیت) ” الایمان “۔ ایمان۔ سے اس سیاق میں مراد ایمان کامل ہے۔ (آیت) ” الفسوق “۔ یعنی بڑے گناہ۔ (آیت) ” العصیان “۔ یعنی چھوٹے گناہ۔ 10۔ چناچہ اپنے اس علم کامل و محیط کی بناء پر وہی ہر ہر حکم کی حکمتوں اور مصلحتوں کو بھی خوب جانتا ہے اور اپنی صفت حکمت کاملہ ہی کے تقاضہ سے اس نے یہ احکام صادر کئے ہیں اور ان کی تعمیل واجب کی ہے۔
Top