Tafseer-e-Majidi - Al-Maaida : 120
لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا فِیْهِنَّ١ؕ وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۠   ۧ
لِلّٰهِ : اللہ کے لیے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَ : اور مَا : جو فِيْهِنَّ : ان کے درمیان وَهُوَ : اور وہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے قَدِيْرٌ : قدرت والا۔ قادر
اللہ ہی کی سلطنت ہے آسمانوں اور زمین کی اور جو کچھ انمیں ہے اس (سب) کی اور وہ ہر چیز پر قادر ہے،362 ۔
362 ۔ مخلوقات پر حکومت وسلطنت جو کچھ ہے وہ خدائے واحد ویکتا کی ہے۔ نہ کہ کسی فرزند خدایا مظہر خدا وغیرہ کی (آیت) ” مافیھن “۔ ما غیر ذوی العقول یا بےجانوں کے واسطے آتا ہے، اور من ذوی العقول کے لیے۔ امام رازی (رح) نے یہ سوال قائم کرکے کہ یہاں من کے بجائے ما کا استعمال کیوں ہوا ہے۔ جواب یہ دیا ہے کہ ساری مخلوقات اپنے مسخر ہونے کے اعتبار سے خالق کی قضاوقدرت کے آگے ایسی ہیں کہ جیسے ان میں جمادات کی طرح نہ کوئی قوت ہے، اور نہ بہائم کی طرح عقل ہے۔ اللہ کی قدرت کے سامنے وہ گویا بےقدرت اور اللہ کے علم کے سامنے وہ گویا لاعلم ہیں۔ ولم یقل ومن فیھن فغلب غیر العقلاء علی العقلاء والسبب فیہ التنبیۃ علی ان کل المخلوقات مسخرون فی قبضۃ قھرہ وقدرتہ وقضاۂ وقدرہ وھم فی ذلک التسخیر کالجمادات التی لا قدرۃ لھا وکالھائم التی لاعقل لھا فعلم الکل بالنسبۃ الی علمہ کلا علم وقدرۃ الکل بالنسبۃ الی قدرتہ کلاقدرۃ (کبیر)
Top