Tafseer-e-Majidi - Al-Maaida : 62
وَ تَرٰى كَثِیْرًا مِّنْهُمْ یُسَارِعُوْنَ فِی الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ وَ اَكْلِهِمُ السُّحْتَ١ؕ لَبِئْسَ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
وَتَرٰى : اور تو دیکھے گا كَثِيْرًا : بہت مِّنْهُمْ : ان سے يُسَارِعُوْنَ : وہ جلدی کرتے ہیں فِي : میں الْاِثْمِ : گناہ وَالْعُدْوَانِ : اور سرکشی وَاَكْلِهِمُ : اور ان کا کھانا السُّحْتَ : حرام لَبِئْسَ : برا ہے مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کر رہے ہیں
اور آپ ان میں سے بہتوں کو دیکھتے ہیں گناہ اور ظلم اور حرام کھانے پر لپکتے ہوئے کیسے برے ان لوگوں کے کرتوت ہیں،215 ۔
215 ۔ ذکر یہود کا ہے۔ (آیت) ” الاثم “۔ جھوٹ کے قسم کے سارے گناہ اس میں شامل ہیں، یا وہ گناہ جو گنہگار کی ذات تک محدود ہیں۔ الاثم الکذب وقیل الاثم ما یختص بھم (کشاف) یعنی عن قول الکذب والزور (ابن جریر) (آیت) ” العدوان “۔ یہ لفظ ہر قسم کے ظلم، زیادتی اور سرکشی پر حاوی ہے۔ یا وہ گناہ جو دوسروں تک متعدی ہو، العدوان الظلم وقیل العدوان ما یتعد اھم الی غیر ھم (کشاف) (آیت) ” اکلھم السحت “۔ اس میں سود، رشوت، اور جبر یا مکر سے حاصل کی ہوئی ہر آمدنی آگئی، پرانے حکماء کی تحلیل نفس کے مطابق اثم قوت نطقیہ سے صادر ہوتا ہے، اور عدوان قوت غضبیہ سے اور اکل سحت قوت شہویہ سے۔
Top