Tafseer-e-Majidi - Al-Maaida : 76
قُلْ اَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا١ؕ وَ اللّٰهُ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
قُلْ : کہ دیں اَتَعْبُدُوْنَ : کیا تم پوجتے ہو مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَا يَمْلِكُ : مالک نہیں لَكُمْ : تمہارے لیے ضَرًّا : نقصان وَّلَا نَفْعًا : اور نہ نفع وَاللّٰهُ : اور اللہ هُوَ : وہی السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
آپ کہیے کہ کیا اللہ کے سوا ایسے کی عبادت کرتے ہو جو تمہیں نہ نقصان پہنچا سکے نہ نفع، اور اللہ ہی (سب کی) سننے والا، (سب کچھ) جاننے والا ہے،257 ۔
257 ۔ اس ایک عالم کل ہمہ دان بین کے سوا عبادت وپرستش کے قابل اور ہے کون ؟ (آیت) ” قل اتعبدون من “۔ الخ۔ یہ سارا خطاب مسیحیوں ہی سے ہے، اور ان کے مشرک ہونے پر نص قرآنی کی مہر لگا رہا ہے۔ مسیحیوں کی مشہور وضخیم ومستند انسائیکلوپیڈیا آف ریلیجن اینڈ ایتھکس میں ایک جگہ فخر کے ساتھ درج ہے کہ کلیسا نے اپنی طویل تاریخ میں ” کبھی ایسا نہیں کیا کہ خدا کے ساتھ ساتھ مسیح سے بھی دعا نہ کی ہو “۔ (جلد اول۔ صفحہ 104) مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ آیت میں رد ہے مشائخ کو مستقل متصرف سمجھنے والے جاہلوں کا۔
Top