Tafseer-e-Majidi - Adh-Dhaariyat : 24
هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ ضَیْفِ اِبْرٰهِیْمَ الْمُكْرَمِیْنَۘ
هَلْ اَتٰىكَ : کیا آئی تمہارے پاس حَدِيْثُ : بات (خبر) ضَيْفِ اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم کے مہمان الْمُكْرَمِيْنَ : معزز
کیا آپ تک ابراہیم (علیہ السلام) کے معزز مہمانوں کی حکایت پہنچی ہے ؟ ،13۔
13۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا یہ قصہ مع حواشی متعلقہ کے پیشتر بھی گزر چکا ہے۔ (آیت) ” المکرمین “۔ فرشتے عنداللہ تو مکرم ومعزز ہیں ہی، بحیثیت مہمان کے اس وقت حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی نظر میں بھی معزز تھے۔ اے مکرمین عند اللہ اوعند اللہ او عند ابراہیم (بیضاوی) اے عند اللہ عزوجل کما قال الحسن اوعند ابراھیم کمافی بعض الاثار (روح) وانما وصفھم بالمکرمین اما لکونھم عبادا مکرمین واما لاکرام ابراہیم (علیہ السلام) ایاھم (کبیر) (آیت) ’ حدیث ضیف ابرہیم “۔ امام احمد بن حنبل (رح) اور بعض فقہاء نے آیت سے مہمانداری کے وجوب پر استدلال کیا ہے۔ وقد ذھب الامام احمدوطائفۃ من العلماء الی وجوب الضیافۃ للنزیل وقدوردت السنۃ بذالک کما ھو ظاہر التنزیل (ابن کثیر)
Top