Tafseer-e-Majidi - Adh-Dhaariyat : 31
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ اَیُّهَا الْمُرْسَلُوْنَ
قَالَ : کہا فَمَا خَطْبُكُمْ : تو کیا قصہ ہے تمہارا اَيُّهَا الْمُرْسَلُوْنَ : اے فرشتو۔ بھیجے ہوؤں
(ابراہیم (علیہ السلام) نے) کہا (اچھا) تمہیں کیا بڑی مہم درپیش ہے (اے آسمانی) قاصدو۔19۔
19۔ آپ (علیہ السلام) نے فراست نبوت سے سمجھ لیا تھا کہ یقیناً کسی اور اہم مقصد کیلئے یہ ملائکہ کی سفارت روانہ ہوئی ہے۔ سورة ہود میں فرشتوں کا یہ قول مکالمۂ حضرت سارہ کے قبل مذکور ہے۔ ؛ اور یہاں بعد مکالمہ کے مذکور ہے۔ ظاہر یہ ہے کہ یہ قول مکالمہ سارہ سے قبل ہی ادا ہوا ہے۔ اور چونکہ یہاں کوئی حرف ترتیب کا نہیں۔ اس لئے ترتیب ذکری سے ترتیب وقوعی پر استدلال نہ کیا جائے گا۔ اور دونوں باتوں میں کوئی تعارض نہ رہا۔ (تھانوی (رح)) خطب۔ اس اہم مقصد کو کہتے ہیں جس میں تخاطب کی ضروت کثرت سے ہوتی ہے۔ الخطب الامر العظیم الذی یکثر فیہ التخاطب (راغب) اور یہاں تو فرشتے ہی اس مشن کے حامل خصوصی بنا کر بھیجے گئے تھے۔ اس لئے قدرۃ ابراہیم خلیل پیغمبر کو اس سفارت کی عظمت کا خیال پیدا ہوا۔ واما الخطب فھو الامر العظیم عظم الشان یدل علی عظم من علی یدہ ینقضی (کبیر)
Top