Tafseer-e-Majidi - Adh-Dhaariyat : 59
فَاِنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ذَنُوْبًا مِّثْلَ ذَنُوْبِ اَصْحٰبِهِمْ فَلَا یَسْتَعْجِلُوْنِ
فَاِنَّ لِلَّذِيْنَ : تو بیشک ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا ذَنُوْبًا مِّثْلَ : حصہ ہے، مانند ذَنُوْبِ : حصے کے اَصْحٰبِهِمْ : ان کے ساتھیوں کے فَلَا يَسْتَعْجِلُوْنِ : پس نہ وہ جلدی کریں مجھ سے
سو جو یہ ظالم لوگ ہیں ان کی بھی باری ہے جیسے ان کے ہم مشربوں کی باری تھی، سو یہ لوگ مجھ سے جلدی،36۔
36۔ (وہ عذاب موعود) یعنی عذاب الہی تو اپنے وقت پر حکمت الہی کے موافق اور مصلحت ربانی کے ماتحت ہی آکر رہے گا ؛۔ کسی کے جلدی مچانے سے کیا ہوتا ہے۔ (آیت) ” ان ..... ذنوبا “۔ یعنی علم الہی میں ان منکرین ومکذبین کے عذاب کے لئے بھی ایک وقت مقرر وموعود ہے۔ یہ لوگ اسے سن رکھیں۔ (آیت) ” مثل ذنوب اصحبھم “۔ اس میں اس اصولی حقیقت کا بیان آگیا کہ گناہوں میں مماثلت سزا میں بھی مماثلت کی مقتضی ہے۔ (آیت) ” اصحبھم “۔ مراد گذشتہ پر قوت قومیں ہیں۔ جو اسی انکار وکفر کی پاداش میں ہلاک ہوچکی ہیں۔ نظراءھم فی الامم السالفۃ (بیضاوی، روح) اصحابھم الذین اھلکوا من قوم نوح وعاد وثمود (معالم)
Top