Tafseer-e-Majidi - At-Tur : 48
وَ اصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ فَاِنَّكَ بِاَعْیُنِنَا وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ حِیْنَ تَقُوْمُۙ
وَاصْبِرْ : اور صبر کیجیے لِحُكْمِ رَبِّكَ : اپنے رب کے فیصلے کے لیے فَاِنَّكَ بِاَعْيُنِنَا : پس بیشک آپ ہماری نگاہوں میں ہیں وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ : اور تسبیح کیجیئے اپنے رب کی حمد کے ساتھ حِيْنَ : جس وقت تَقُوْمُ : آپ کھڑے ہوتے ہیں
آپ اپنے پروردگار کی تجویز پر صبر سے قائم رہئے اس لئے کہ آپ تو عین ہماری حفاظت میں ہیں۔ اور آپ اپنے پروردگار کی حمد وتسبیح کیا کیجئے جب اٹھا کیجئے،
25۔ (اور مخالفین ومعاندین آپ ﷺ کو ضرر نہیں پہنچا سکتے) (آیت) ” باعیننا “۔ عین کے یہاں مجازی معنی حفاظت وذمہ داری کے ہیں۔ اے فی حفظنا وحراستنا فالعین مجاز عن الحفظ (روح) العین کا صیغہ جمع اظہار عظمت و کمال کے لیے ہے اور قرآن مجید میں اس کی مثالیں اور بھی موجودہ ہیں۔ معناہ التعظیم والتفخیم ونظیرہ فی الجمع للتفخیم والتعظیم قولہ تعالیٰ تجری باعیننا وقولہ تعالیٰ مماعملت ایدینا انعاما (غرائب القرآن۔ للسجستانی) مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ مراقبہ حضوری کو دخل عظیم طمانینت و سکون قلب میں ہے۔ (آیت) ” واصبرلحکم ربک “۔ یعنی ان معاندین سے انتقام کی عجلت نہ کیجئے، صبر و تحمل سے کام لیتے رہیے۔
Top