Tafseer-e-Majidi - An-Najm : 11
مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَاٰى
مَا : نہیں كَذَبَ : جھوٹ بولا الْفُؤَادُ : دل نے مَا رَاٰى : جو اس نے دیکھا
قلب نے کوئی غلطی نہیں کی، دیکھی ہوئی چیز میں،10۔
10۔ ادھر بیان ہوچکا ہے کہ وحی کا سرچشمہ خود حضرت رحمن وسبحان ہیں جہاں غلطی کا امکان ہی نہیں، اور پھر واسطہ وحی، فرشتہ جبریل کہ وہاں بھی غلطی کا گزر نہیں، اب رہے وہ صاحب جن پر وحی نازل ہوئی، یہاں تصریح اس کی ہوگئی کہ وہ بشر ہونے کے باوجود ہر غلطی سے محفوظ ومامون۔ گویا اتصال وحی و قبول وحی کے سلسلہ میں سارے احتمالات خطاء منفی۔ فؤاد اور رؤیت دونوں کے اجتماع سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ ﷺ نے چشم دل سے بھی دیکھا اور چشم جسم سے بھی، آنکھ نے بھی صحیح دیکھا اور دل نے بھی تصدیق کی، بصارت اور بصیرت دونوں اس مشاہدہ یا نظارہ پر متفق رہے۔
Top