Tafseer-e-Majidi - An-Najm : 16
اِذْ یَغْشَى السِّدْرَةَ مَا یَغْشٰىۙ
اِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ : جب چھا رہا تھا سدرہ پر مَا يَغْشٰى : جو کچھ چھا رہا تھا
جب کہ اس سدرہ کو لپٹ رہی تھیں، جو چیزیں کہ لپٹ رہی تھیں،13۔
13۔ یہ لپٹنے والی چیزیں روایات کے مطابق فرشتے تھے جو بکثرت دیوانہ وار گر رہے تھے۔ اور بعض نے کہا ہے کہ یہ انوار و تجلیات جمال مطلق تھے جو سدرہ کو لپٹے ہوئے تھے اور فرشتے انہیں پر عاشقانہ گر رہے تھے۔ غشیھا نورالرب وغشی تھا الملائکہ من حب اللہ (ابن جریر۔ عن الربیع) قد تقدم فی احدیث الاسراء انہ غشی تھا الملائکہ مثل الغربان وغشیھا نور الرب وغشیھا الوان ما ادری ماھی (ابن کثیر) مایغشی کلمہ تفخیم ہے۔ اہل عرب کمال عظمت کے اظہار کے موقع پر ایسا ہی صیغہ اجمال وابہام کا لاتے ہیں۔ تعظیم وتکبیرلما یغشھا (کشاف۔ مدارک) وفی ابھام مایغشی من التفخیم مالا یخفی (روح) (آیت) ” عندھا جنۃ الماوی “۔ پہلے فقرہ میں اس مقام کی نشان دہی کی تھی جہاں فرشہ اعظم کی ملاقات ہوئی تھی، اس فقرہ میں اس مقام کے شرف و امتیاز کا ذکر ہے۔ ماوی کے لفظی معنی ٹھہرنے کی جگہ یا ٹھکانے کے ہیں۔ جنت چونکہ مقبولین کے رہنے اور ٹھہرنے کاٹھکانہ ہے۔ اس لئے اسے جنت الماوی کہتے ہیں۔ پہلے فقرہ میں اس مقام کی نشان دہی کی تھی جہاں فرشتہ اعظم کی ملاقات ہوئی تھی، اس فقرہ میں اس مقام کی شرف و امتیاز کا ذکر ہے۔ ماوی۔ کے لفظی معنی ٹھہرنے کی جگہ یا ٹھکانے کے ہیں۔ جنت چونکہ مقبولین کے رہنے اور ٹھہرنے کا ٹھکانا ہے۔ اس لئے اسے جنت الماوی کہتے ہیں۔
Top