Tafseer-e-Majidi - An-Najm : 23
اِنْ هِیَ اِلَّاۤ اَسْمَآءٌ سَمَّیْتُمُوْهَاۤ اَنْتُمْ وَ اٰبَآؤُكُمْ مَّاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ بِهَا مِنْ سُلْطٰنٍ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ مَا تَهْوَى الْاَنْفُسُ١ۚ وَ لَقَدْ جَآءَهُمْ مِّنْ رَّبِّهِمُ الْهُدٰىؕ
اِنْ هِىَ : نہیں وہ اِلَّآ اَسْمَآءٌ : مگر کچھ نام ہیں سَمَّيْتُمُوْهَآ : نام رکھے تم نے ان کے اَنْتُمْ : تم نے وَاٰبَآؤُكُمْ : اور تمہارے آباؤ اجداد نے مَّآ اَنْزَلَ اللّٰهُ : نہیں نازل کی اللہ نے بِهَا مِنْ سُلْطٰنٍ ۭ : ساتھ اس کے کوئی دلیل اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ : نہیں وہ پیروی کرتے اِلَّا الظَّنَّ : مگر گمان کی وَمَا تَهْوَى الْاَنْفُسُ ۚ : اور جو خواہش کرتے ہیں نفس وَلَقَدْ جَآءَهُمْ : اور البتہ تحقیق آئی ان کے پاس مِّنْ رَّبِّهِمُ الْهُدٰى : ان کے رب کی طرف سے ہدایت
یہ تو نرے نام ہی نام ہیں جو تم نے، اور تمہارے باپ دادوں نے ٹھہرا لئے ہیں اللہ نے تو اس پر کوئی دلیل اتاری نہیں ہے،17۔ یہ لوگ نرے اٹکل پر اور اپنے نفس کی خواہش پر چل رہے ہیں، درآنحالیکہ ان کے پاس ان کے پروردگار کی طرف سے ہدایت آچکی ہے،18۔
17۔ یعنی نظریہ شرک پر کوئی دلیل نہ تو عقل سے ملتی ہے نہ نقل سے، نہ کوئی الہامی ثبوت نہ کوئی علمی وتجربی شہادت۔ (آیت) ” ما .... سلطن “۔ قرآن مجید نے محض اثبات توحید ہی پر دلائل نہیں قائم ہیں بلکہ بار بار مدعیان شرک کو چیلنج کیا ہے تم اثبات شرک پر کوئی ایک دلیل کسی درجہ کی بھی تو پیش کرکے دکھاؤ۔ 18۔ (پیغمبر کے ذریعہ سے) یعنی بلادلیل وبلاثبوت ان ادہام فاسدہ میں مبتلا ہوجانا یوں بھی بڑے غضب کی بات تھی، چہ جائیکہ جب اس کے خلاف دلائل اور ثبوت پیغمبر برحق کی معرفت پہنچ جائیں۔ (آیت) ” ان ..... الانفس “۔ ان کی یہ خواہشات نفس بھی انہیں ادہام اور بےعقلی کے خیالات پر مبنی ہیں۔
Top