Tafseer-e-Majidi - Ar-Rahmaan : 9
وَ اَقِیْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تُخْسِرُوا الْمِیْزَانَ
وَاَقِيْمُوا : اور قائم کرو۔ تولو الْوَزْنَ : وزن کو بِالْقِسْطِ : انصاف کے ساتھ وَلَا : اور نہ تُخْسِرُوا : خسارہ کر کے دو ۔ نقصان دو الْمِيْزَانَ : میزان میں۔ ترازو میں
اور وزن کو ٹھیک رکھو انصاف کے ساتھ اور تول کو گھٹاؤ مت،6۔
6۔ (اور اسی طرح معاملت کے ہر شعبہ میں پوری احتیاط برتو) (آیت) ” ووضع المیزان “۔ یعنی زمین میں ایسی کار آمد چیز ایجاد کردی۔ ذرا خیال تو کیجئے کہ آج اگر انسان کے پاس بڑی اور چھوٹی، بھاری اور ہلکی چیزوں کے وزن کرنے کا آلہ موجود نہ ہوتا تو تجارت اور تجارتی منڈیاں درآمد برآمد، خرید وفروخت بیوپار اور ساہوکارہ، تھوک فروشی اور خوردہ فروشی بازار اور اس کی دکانیں، غرض یہ کہ سارا کاروبار اور کاروباری تمدن کا کہیں بھی وجود ہوتا ؟ (آیت) ” المیزان “۔ میزان کے معنی عدل کے بھی کئے گئے ہیں۔ قیل المراد من المیزان العدل ووضعہ شرعہ (کبیر) تجارت اور تجارتی معاملات میں تقوی، دیانت و احتیاط کی اہمیت اسی ایک حکم سے ظاہر ہے۔ عالم کے فلاح و بہبود کا مدار بڑی حد تک اسی حکم کی تعمیل پر ہے۔
Top