Tafseer-e-Majidi - Al-Hadid : 11
مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَهٗ لَهٗ وَ لَهٗۤ اَجْرٌ كَرِیْمٌۚ
مَنْ ذَا الَّذِيْ : کون ہے جو يُقْرِضُ اللّٰهَ : قرض دے گا اللہ کو قَرْضًا حَسَنًا : قرض حسنہ فَيُضٰعِفَهٗ : پھر وہ دوگنا کرے گا اس کو لَهٗ : اس کے لیے وَلَهٗٓ اَجْرٌ : اور اس کے لیے اجر ہے كَرِيْمٌ : عزت والا
کوئی شخص ہے جو اللہ کو اچھی طرح قرض کے طور پردے پھر اللہ اسے اس شخص کیلئے بڑھاتا چلا جائے اور اس کے لئے اجر پسند یدہ ہے وہ دن،15۔
15۔ یہ ساری عبادت جہاد مالی کی ترغیب وتشویق کے لیے ہے۔ (آیت) ” قرضا حسنا “۔ قرض کا لفظ اس اشارہ کے لیے ہے کہ اجر کا ترتب اس قدریقینی اور قطعی ہے کہ گویا وہ اللہ پر قرض ہے ورنہ لفظی معنی کے اعتبار سے تو ظاہر ہے کہ حق تعالیٰ کو ” قرض “ دے ہی کون سکتا ہے ؟ استعیر لفظ القرض لیدل علی التزام الجزاء (مدارک) (آیت) ” فیضعفہ “۔ اس میں اشارہ اجر کی کمیت ومقدار کی جانب ہوگیا۔ اصل سرمایہ سے کہیں زیادہ دوگنا، چوگنا، دس گنا بلکہ اس سے بھی بہت زائد ہوگا۔ (آیت) ” کریم “۔ اس سے اشارہ اس اجر کی نوعیت وکیفیت کی طرف ہوگیا۔ خوب جی بھر اجر ملے گا۔
Top