Tafseer-e-Majidi - Al-Hadid : 7
اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ اَنْفِقُوْا مِمَّا جَعَلَكُمْ مُّسْتَخْلَفِیْنَ فِیْهِ١ؕ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ اَنْفَقُوْا لَهُمْ اَجْرٌ كَبِیْرٌ
اٰمِنُوْا : ایمان لاؤ بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کے رسول پر وَاَنْفِقُوْا مِمَّا : اور خرچ کرو اس میں سے جو جَعَلَكُمْ : اس نے بنایا تم کو مُّسْتَخْلَفِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے۔ خلیفہ۔ جانشین فِيْهِ ۭ : اس میں فَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : تو وہ لوگ جو ایمان لائے مِنْكُمْ : تم میں سے وَاَنْفَقُوْا : اور انہوں نے خرچ کیا لَهُمْ اَجْرٌ : ان کے لیے اجر ہے كَبِيْرٌ : بڑا
ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول پر اور جس مال میں اس نے دوسروں کا جانشین بیان ہے اس میں سے خرچ کرو، سو جو لوگ تم میں سے ایمان لے آئیں اور خرچ کریں انہیں بڑا اجر ہوگا،10۔
10۔ (کہ وہ مال کو اسی اصل مالک اور دینے والے کی راہ میں خرچ کررہے ہیں۔ ) (آیت) ” ماجعلکم مستخلفین فیہ “۔ اس میں صاف اور واضح اشارہ اس طرف آگیا کہ یہ مال تم سے پہلے کسی اور کا تھا اور تمہارے بعد کسی اور کا ہوجائے گا۔ یہ کون سی ایسی چیز ہے جس کا تم اتنا غم کررہے ہو کہ اسے اللہ کے حکم سے اپنی ضرورتوں میں بھی خرچ کرنے میں بخل کر رہے ہو۔ مالی جہاد کی ترغیب کا یہ طریقہ کتنا حکیمانہ ومصلحانہ ہے۔
Top