Tafseer-e-Majidi - Al-Hashr : 18
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ لْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ١ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوا : ایمان والو اتَّقُوا اللّٰهَ : تم اللہ سے ڈرو وَلْتَنْظُرْ : اور چاہیے کہ دیکھے نَفْسٌ : ہر شخص مَّا قَدَّمَتْ : کیا اس نے آگے بھیجا لِغَدٍ ۚ : کل کے لئے وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭ : اور تم ڈرو اللہ سے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ خَبِيْرٌۢ : باخبر بِمَا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
اے ایمان والو اللہ سے ڈرتے رہو، اور ہر شخص دیکھ لے کہ اس نے کل کے واسطے کیا بھیجا ہے، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ کو تمہارے اعمال کی (پوری) خبر ہے،29۔
29۔ (اس لئے طاعات کی طرف بڑھنا اور معاصی سے محترز رہنا تمہارے لئے لازم ہے) (آیت) ” یایھا ..... اللہ “۔ یعنی اے ایمان والو، تمہارا محض دعوی ایمان کافی نہیں۔ نافرمانیوں سے ہمیشہ بچتے رہنا چاہئے، خصوصا ان نافرمانوں کے حالات سن لینے کے بعد (آیت) ” ولتنظر نفس ماقدمت لغد “۔ یعنی یہ دیکھتے رہا کرو کہ طاعات اور اعمال صالح کا کتنا ذخیرہ اب تک بھیج چکے، (آیت) ” اتقوا اللہ “۔ اس تقوی کا تعلق طاعات کی طرف بڑھنے سے ہے جیسا کہ (آیت) ” ما قدمت لغد سے اشارہ ہورہا ہے۔ (آیت) ” واتقو اللہ “ اس تقوی کا تعلق معاصی سے بچنے سے ہے، جیسا کہ (آیت) خبیربماتعملون “۔ سے اشارہ ہورہا ہے۔ (آیت) ” لغد “۔ غد کا صیغہ نکرہ اس کی عظمت وہیبت کے اظہار کے لئے ہے۔ تنکیرہ لتعظیم امرہ (مدارک)
Top