Tafseer-e-Majidi - Al-Hashr : 20
لَا یَسْتَوِیْۤ اَصْحٰبُ النَّارِ وَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ؕ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَآئِزُوْنَ
لَا يَسْتَوِيْٓ : برابر نہیں اَصْحٰبُ النَّارِ : دوزخ والے وَاَصْحٰبُ الْجَنَّةِ ۭ : اور جنت والے اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمُ : وہی ہیں الْفَآئِزُوْنَ : مراد کو پہنچنے والے
اہل دوزخ اور اہل جنت برابر نہیں اہل جنت توکامیاب لوگ ہیں،31۔
31۔ (درآنحالیکہ اہل دوزخ سرتاسرناکام ونامراد ہیں) (آیت) ” لا ..... الجنۃ “۔ دونوں فریق کا برابر اور یکساں ہونا کیسا، وہ تو ایک دوسرے کی ضد ہیں، اپنے مآل اور حقیقت حال کے لحاظ سے۔ خلط اور التباس تو صرف اسی دنیا میں رہتا ہے۔ صرف یہیں سب ملے جلے اور یکساں معلوم ہوتے ہیں۔ آخرت میں تو اہل جنت وہ ہوں گے، جو دنیا میں حکم (آیت) ” اتقواللہ “۔ پر عامل رہے۔ یعنی اہل تقوی اور اہل دوزخ وہ ہوں گے، جو دنیا میں (آیت) ” الذین نسو اللہ “۔ اور ” اولئک ھم الفسقون “۔ کے مصداق رہے۔
Top