Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 27
وَ لَوْ تَرٰۤى اِذْ وُقِفُوْا عَلَى النَّارِ فَقَالُوْا یٰلَیْتَنَا نُرَدُّ وَ لَا نُكَذِّبَ بِاٰیٰتِ رَبِّنَا وَ نَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ
وَلَوْ : اور اگر (کبھی) تَرٰٓي : تم دیکھو اِذْ وُقِفُوْا : جب کھڑے کیے جائیں گے عَلَي : پر النَّارِ : آگ فَقَالُوْا : تو کہیں گے يٰلَيْتَنَا : اے کاش ہم نُرَدُّ وَ : واپس بھیجے جائیں اور لَا نُكَذِّبَ : نہ جھٹلائیں ہم بِاٰيٰتِ : آیتوں کو رَبِّنَا : اپنا رب وَنَكُوْنَ : اور ہوجائیں ہم مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
اور اگر آپ ان کو اس وقت دیکھیں جب یہ دوزخ پر کھڑے کئے جائیں گے اور کہیں گے کہ کاش ہم پھر واپس بھیج دئیے جائیں تو ہم اپنے پروردگار کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ہم ایمان والوں میں سے جائیں،41 ۔
41 ۔ یہ سب حسرتیں جہنم کے ہول وہیبت کے بعد ہی ان کی زبان پر آنے لگیں لگی۔ (آیت) ” ولوتری “۔ یعنی اگر آپ دیکھیں تو آپ ﷺ کو بڑا ہولناک منظر نظر آئے، لوکا جواب عربی اسلوب میں اظہار عظمت واہمیت کے لیے یا علم مخاطب کی بنا پر اکثر حذف کردیا جاتا ہے۔ قد حذف تفخیما الامر وتعظیما للشان وجاز حذفہ لعلم المخاطب بہ واشباھہ کثیرۃ فی القران والشعر (کبیر) (آیت) ” علی النار “۔ علی، کے معنی، ب، کے بھی لیے گئے ہیں۔ اور فی کے بھی یعنی دوزخ کے قریب بھی اور دوزخ کے اندر کے بھی۔ قیل علی بمعنی الباء ای اتقوا بقربھاوھم یعاینونھا (قرطبی) علی بمنعی فی ای ای اتقوا فی النار (قرطبی) یعنی فی النار فوضعت علی موضع فی (ابن جریر)
Top