Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 39
وَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا صُمٌّ وَّ بُكْمٌ فِی الظُّلُمٰتِ١ؕ مَنْ یَّشَاِ اللّٰهُ یُضْلِلْهُ١ؕ وَ مَنْ یَّشَاْ یَجْعَلْهُ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو کہ كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیات صُمٌّ : بہرے وَّبُكْمٌ : اور گونگے فِي : میں الظُّلُمٰتِ : اندھیرے مَنْ : جو۔ جس يَّشَاِ : چاہے اللّٰهُ : اللہ يُضْلِلْهُ : اسے گمراہ کردے وَمَنْ يَّشَاْ : اور جسے چاہے يَجْعَلْهُ : اسے کردے (چلادے) عَلٰي : پر صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
اور جو لوگ ہمارے نشانیوں کو جھٹلاتے ہیں وہ بہرے اور گونگے ہیں (طرح طرح کی) تاریکیوں میں (گرفتار) اللہ جسے چاہے اسے بےراہ کردے اور جسے چاہے وہ سیدھی راہ پر لگا دے،63 ۔
63 ۔ (آیت) ” صم “۔ یعنی سماع حق سے بہرے، (آیت) ” بکم “۔ یعنی کلام حق سے گونگے (آیت) ” فی الظلمت “۔ صیغہ جمع اس لئے کہ ہر اعراض بجائے خود ایک تاریکی ہے۔ اور ہر تاریکی کفر ہے۔ (آیت) ” من یشا اللہ “۔ من یشا “۔ دونوں جگہ قانون مشیت تکوینی کا بیان ہے۔ (آیت) ” یضللہ “۔ یہ اضلال حق کی طرف سے، بندوں کے اعراض ارادی پر الزاما مرتب ہوجائے گا۔
Top