Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 41
بَلْ اِیَّاهُ تَدْعُوْنَ فَیَكْشِفُ مَا تَدْعُوْنَ اِلَیْهِ اِنْ شَآءَ وَ تَنْسَوْنَ مَا تُشْرِكُوْنَ۠   ۧ
بَلْ : بلکہ اِيَّاهُ : اسی کو تَدْعُوْنَ : تم پکارتے ہو فَيَكْشِفُ : پس کھول دیتا ہے (دور کردیتا ہے) مَا تَدْعُوْنَ : جسے پکارتے ہو اِلَيْهِ : اس کے لیے اِنْ : اگر شَآءَ : وہ چاہے وَتَنْسَوْنَ : اور تم بھول جاتے ہو مَا : جو۔ جس تُشْرِكُوْنَ : تم شریک کرتے ہو
نہیں بلکہ خاص اسی کو پکارو گے، پھر جس (مصیبت کے ہٹانے) کے لئے اسے پکارتے ہو، وہ چاہے تو اسے دور بھی کردے اور تم ان سب کو بھول بھال بھی جاؤ جنہیں تم شریک ٹھہراتے ہو،65 ۔
65 ۔ آیت میں مخاطبہ ملحدوں سے نہیں، بلکہ اس نوع کے کافروں سے ہے جو قائل تو ایک صانع عالم کے تھے لیکن اس کے ساتھ اعمال ربوبیت میں دوسروں کو بھی شریک سمجھتے تھے۔ (آیت) ” ان شآء “۔ یعنی اگر ان مصائب سے نجات دلانا اس کی مشیت تکوینی کے مطابق ہو۔
Top