Tafseer-e-Majidi - Al-Qalam : 46
اَمْ تَسْئَلُهُمْ اَجْرًا فَهُمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُوْنَۚ
اَمْ تَسْئَلُهُمْ : یا تم سوال کرتے ہو ان سے اَجْرًا : کسی اجر کا فَهُمْ : تو وہ مِّنْ مَّغْرَمٍ : تاوان سے مُّثْقَلُوْنَ : دبے جاتے ہوں
کیا آپ ان سے کچھ معاوضہ مانگتے ہیں کہ وہ (اس) تاوان سے دبے جاتے ہیں ؟ ،27۔
27۔ اور اس لئے آپ ﷺ کی اطاعت اور قبول دعوت سے بھی گریز کررہے ہیں۔ قرآن مجید کا جتنا حصہ مدنی سورتوں پر شامل ہے ان میں زیادہ تراحکام وقوانین، مسائل وقصص کا سادہ بیان ہے، اس حصہ میں قدرۃ سوال و جواب کی گنجائش کم تھی لیکن قرآن مجید کا یہ آخری حصہ جو زیادہ ترم کی سورتوں پر شامل ہے، اس میں عموما دعوت اصلاح عقائد کی ملتی ہے اور منکرین کو توحید، رسالت وآخرت کی طرف بلایا جارہا ہے اس لئے قدرۃ ان سورتوں کا اسلوب بیان زیادہ خطیبانہ ہے اور اس میں خطبات عرب (اور عرب کیا معنی ساری دنیا کے خطبات) کے دستور کے مطابق مؤثر انداز میں سوالات واستفہامات بھی زائد ہیں۔
Top