Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 154
وَ لَمَّا سَكَتَ عَنْ مُّوْسَى الْغَضَبُ اَخَذَ الْاَلْوَاحَ١ۖۚ وَ فِیْ نُسْخَتِهَا هُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلَّذِیْنَ هُمْ لِرَبِّهِمْ یَرْهَبُوْنَ
وَ : اور لَمَّا : جب سَكَتَ : ٹھہرا (فرد ہوا) عَنْ : سے۔ کا مُّوْسَى : موسیٰ الْغَضَبُ : غصہ اَخَذَ : لیا۔ اٹھا لیا الْاَلْوَاحَ : تختیاں وَ : اور فِيْ نُسْخَتِهَا : ان کی تحریر میں هُدًى : ہدایت وَّرَحْمَةٌ : اور رحمت لِّلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے جو هُمْ : وہ لِرَبِّهِمْ : اپنے رب سے يَرْهَبُوْنَ : ڈرتے ہیں
اور جب موسیٰ (علیہ السلام) کا غصہ فرد ہوا تو انہوں نے تختیوں کو اٹھا لیا اور اس نسخہ (توریت) میں ہدایت و رحمت تھی، ان لوگوں کے لیے جو اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں،209 ۔
209 ۔ (اور اس خوف خدا کی بنا پر اس نسخہ ہدایت سے فائدہ اٹھانا بھی چاہتے ہیں) (آیت) ” سکت عن موسیٰ الغضب “۔ حضرت ہارون (علیہ السلام) کا عذر معقول سن کر قدرۃ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا جوش غضب فروہوجاتا ہے۔ (آیت) ” اخذ الالواح “۔ لفظ قرآنی الواح ہے یعنی نفس تختیاں نہ کہ ان کے ٹوٹے پھوٹے ٹکڑے۔ اس سے ضمنا یہ بھی نکل آیا کہ تختیاں سالم تھیں ٹوٹ گئیں تھیں۔ وظاھر ھذا یدل علی ان شیئا منھا لم ینکسر ولم یبطل (کبیر) (آیت) ” فی نسختھا ھدی ورحمۃ۔۔ یعنی اس نسخہ کے مضامین ہدایت سے بھرے ہوئے اور رحمت کی طرف لے جانے والے تھے۔
Top