Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 195
اَلَهُمْ اَرْجُلٌ یَّمْشُوْنَ بِهَاۤ١٘ اَمْ لَهُمْ اَیْدٍ یَّبْطِشُوْنَ بِهَاۤ١٘ اَمْ لَهُمْ اَعْیُنٌ یُّبْصِرُوْنَ بِهَاۤ١٘ اَمْ لَهُمْ اٰذَانٌ یَّسْمَعُوْنَ بِهَا١ؕ قُلِ ادْعُوْا شُرَكَآءَكُمْ ثُمَّ كِیْدُوْنِ فَلَا تُنْظِرُوْنِ
اَلَهُمْ : کیا ان کے اَرْجُلٌ : پاؤں (جمع) يَّمْشُوْنَ : وہ چلتے ہیں بِهَآ : ان سے اَمْ : یا لَهُمْ : ان کے اَيْدٍ : ہاتھ يَّبْطِشُوْنَ : وہ پکڑتے ہیں بِهَآ : ان سے اَمْ : یا لَهُمْ : ان کی اَعْيُنٌ : آنکھیں يُّبْصِرُوْنَ : دیکھتے ہیں بِهَآ : ان سے اَمْ لَهُمْ : یا ان کے اٰذَانٌ : کان ہیں يَّسْمَعُوْنَ : سنتے ہیں بِهَا : ان سے قُلِ : کہ دیں ادْعُوْا : پکارو شُرَكَآءَكُمْ : اپنے شریک ثُمَّ : پھر كِيْدُوْنِ : مجھ پر داؤ چلو فَلَا تُنْظِرُوْنِ : پس نہ دو مجھے مہلت
کیا ان کے پیر ہیں جن سے وہ چلتے ہیں ؟ کیا ان کے ہاتھ ہیں جن سے وہ (کسی چیز کو) پکڑتے ہیں ؟ کیا ان کی آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھتے ہیں ؟ کیا ان کے کان ہیں جن سے وہ سنتے ہیں ؟ آپ کہہ دیجیے کہ تم اپنے (سب) شریکوں کو بلالو پھر میرے خلاف چال چلو اور مجھے مہلت نہ دو ،287 ۔
287 ۔ یعنی تم مع اپنے گونگے بہرے معبودوں کے سب مل کر اپنے دل کا ارمان نکال لو، اور میری مخالفت میں ایڑی چوٹی کا زور لگا کر دیکھ لو کہ مجھے کہاں تک نقصان پہنچا سکتے ہو۔ (آیت) ” قل ادعوا شرکآء کم ثم کیدون فلا تنظرون “۔ خطاب پیغمبر سے ہے کہ آپ ان بت پرستوں سے ان پر ان کے معبودوں کی بےکسی اور بےبسی واضح کرنے کو یوں فرمائیے۔ (آیت) ” الھم۔۔۔ یسمعون بھا “۔ جسمانیات میں کمال کا تحقق انہی آلات واعضاء پر موقوف ہے۔ اس لیے ان پر جرح تفصیل سے فرمائی گئی۔ آیت میں یہ پہلو بھی آگیا ہے کہ انسان میں قوت وقدرت کے ظاہری آلات، پیر، ہاتھ، آنکھ کان تو کم سے کم ہیں بھی۔ یہ بےجان وبے حس بت تو ان سے بھی محروم ہیں پھر یہ مشرک انسان کی کیا شامت ہے کہ وہ ان کی پرستش میں لگا ہوا ہے جو خود اس سے بھی ابتر وکمتر ہیں۔ المقصود من ھذا الایۃ بیان ان الانسان افضل واکمل حالا من الصنم واشتغال الافضل الاکمل بعبادۃ الاخس الادون جھل (کبیر)
Top