Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 28
وَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً قَالُوْا وَجَدْنَا عَلَیْهَاۤ اٰبَآءَنَا وَ اللّٰهُ اَمَرَنَا بِهَا١ؕ قُلْ اِنَّ اللّٰهَ لَا یَاْمُرُ بِالْفَحْشَآءِ١ؕ اَتَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
وَاِذَا : اور جب فَعَلُوْا : وہ کریں فَاحِشَةً : کوئی بیحیائی قَالُوْا : کہیں وَجَدْنَا : ہم نے پایا عَلَيْهَآ : اس پر اٰبَآءَنَا : اپنے باپ دادا وَاللّٰهُ : اور اللہ اَمَرَنَا : ہمیں حکم دیا بِهَا : اس کا قُلْ : فرمادیں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يَاْمُرُ : حکم نہیں دیتا بِالْفَحْشَآءِ : بیحیائی کا اَتَقُوْلُوْنَ : کیا تم کہتے ہو (لگاتے ہو) عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر مَا : جو لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہیں جانتے
اور جب یہ لوگ کوئی بیہودگی کر گزرتے ہیں، تو کہتے ہیں، کہ ہم نے اسی طریق پر اپنے باپ دادا کو پایا ہے اور خدا نے ہم کو یہی بتایا ہے،37 ۔ آپ کہہ دیجیے اللہ ہرگز بیہودگی نہیں بتلاتا ہے کیا اللہ کے ذمہ ایسا جھوٹ لگاتے ہو، جس کی (کوئی بھی) سند نہیں رکھتے ہو،38 ۔
37 ۔ آج بھی اہل باطل اور فسق پیشہ گروہ کے پاس عموما یہی جواب اپنی ہر بیہودگی کی حمایت میں رہتا ہے۔ پہلے تو خاندانی رواج اور برادری کے دستور اور ملکی رسم کو سند میں پیش کرتے ہیں۔ اور پھر کہتے ہیں کہ ہم کیا کریں۔ خدا نے ہم کو رکھا ہی اسی حال میں اور اسی طریق پر ہے۔ یہ ہم جو کچھ کررہے ہیں۔ اگر اس کی مرضی نہ ہوتی تو ہم کرتے کیسے ؟ (آیت) ” واذا فعلوا فاحشۃ “۔ فاحشۃ کے تحت میں اعتقادی، عملی، ہر قسم کی بیہودگی آگئی۔ 38 ۔ یہ کیسا جہل مرکب ہے کہ اللہ نے جو تمہیں آزادی عمل دے رکھی ہے اس سے غلط کام لینے کو خدا کی مرضی قرار دے رہے ہو ؟ اور جو طرز زندگی سرتاسر قانون الہی کے منافی ہے، اسے اس کا منظور شدہ بتا رہے ہو ؟
Top