Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 97
اَفَاَمِنَ اَهْلُ الْقُرٰۤى اَنْ یَّاْتِیَهُمْ بَاْسُنَا بَیَاتًا وَّ هُمْ نَآئِمُوْنَؕ
اَفَاَمِنَ : کیا بےخوف ہیں اَهْلُ الْقُرٰٓي : بستیوں والے اَنْ : کہ يَّاْتِيَهُمْ : ان پر آئے بَاْسُنَا : ہمارا عذاب بَيَاتًا : راتوں رات وَّهُمْ : اور وہ نَآئِمُوْنَ : سوئے ہوئے ہوں
تو کیا بستی والے اس سے بےخوب ہوگئے ہیں کہ ان پر ہمارے عذاب شب کے وقت آپرے، درآنحالیکہ وہ سو رہے ہوں،131 ۔
131 ۔ (یعنی خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہوں) (آیت) ” نآیمون “۔ نوم سے مراد یہاں غفلت لی گئی ہے۔ ای غافلون عن ذلک (ابن عباس ؓ (آیت) ” اھل القری “۔ مراد رسول اللہ ﷺ کے معاصرین منکرین اہل مکہ ہیں۔ ای اھل مکۃ (ابن عباس) المراد بالقری مکۃ وماحولھا (قرطبی) قیل المراد بھم اھل مکۃ وما حوالیھا وھو الاولی عندی والی ذالک ذھب محی السنۃ (روح)
Top