Tafseer-e-Majidi - Al-Insaan : 24
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَ لَا تُطِعْ مِنْهُمْ اٰثِمًا اَوْ كَفُوْرًاۚ
فَاصْبِرْ : پس صبر کریں لِحُكْمِ : حکم کے لئے رَبِّكَ : اپنے رب کے وَلَا تُطِعْ : اور آپ کہا نہ مانیں مِنْهُمْ : ان میں سے اٰثِمًا : کسی گنہگار اَوْ كَفُوْرًا : یا ناشکرے کا
سو آپ اپنے پروردگار کے حکم پر مستقل رہئے اور ان میں سے کسی فاسق یا کافر کے کہنے میں نہ آئیے،14۔
14۔ (کہ ان میں سے کسی کی ترغیب یا فرمائش پر دعوت وتبلیغ کا سلسلہ کسی طرح بند کردیں (آیت) ” انا ..... تنزیلا “۔ اور اس تدریجی تنزیل میں ایک مصلحت یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ اسے تھوڑا ہی تھوڑا کرکے امت تک بسہولت پہنچاتے رہے۔ اور انہیں بھی قبول کرنے میں آسانی رہے۔ (آیت) ” فاصبر لحکم ربک “۔ اور انہیں احکام الہی میں ایک بڑا فریضہ تبلیغ و دعوت کا ہے۔
Top