Tafseer-e-Majidi - Al-Anfaal : 56
اَلَّذِیْنَ عٰهَدْتَّ مِنْهُمْ ثُمَّ یَنْقُضُوْنَ عَهْدَهُمْ فِیْ كُلِّ مَرَّةٍ وَّ هُمْ لَا یَتَّقُوْنَ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ جو عٰهَدْتَّ : تم نے معاہدہ کیا مِنْهُمْ : ان سے ثُمَّ : پھر يَنْقُضُوْنَ : توڑ دیتے ہیں عَهْدَهُمْ : اپنا معاہدہ فِيْ : میں كُلِّ مَرَّةٍ : ہر بار وَّهُمْ : اور وہ لَا يَتَّقُوْنَ : ڈرتے نہیں
جن سے آپ (بار بار) عہد لے چکے ہیں پھر بھی اپنا عہد وہ ہر بار توڑ ڈالتے ہیں اور وہ ڈرتے نہیں،85 ۔
85 ۔ اشارہ خاص یہود بنی قریظہ کی جانب ہے جو رسول اللہ ﷺ سے بار بار یہ معاہدہ کرتے کہ ہم آپ کے مقابلہ میں مشرکین کی مدد نہ کریں گے، اور پھرجا کر انہی کے شریک ہوجاتے۔ قال ابن عباس ھم قریظۃ (کبیر) (آیت) ’ ’ شر الدوآب “۔ کافر تو سب ہی اللہ کے ہاں بدتر مخلوق ہیں، ان میں بھی بدترین وہ ہیں جنہوں نے کفر پر بدعہدی کا اضافہ کرلیا، بین تعالیٰ ان من جمع بین الکفر الدائم وبین نقض العھد علی ھذا الوجہ کان شرالدواب (کبیر) (آیت) ” منھم “۔ میں من تبعیض کیلئے ہے کہ معاہدہ ان کے سرداروں اور اشراف ہی سے ہوتے تھے۔ ومن للتبعیض لان العھد انما کان یجری مع اشرافھم (قرطبی) (آیت) ’ وھم لا یتقون “۔ یعنی نہ ان کے دلوں میں خوف خدا ہے اور نہ یہ انجام کار سے ڈرتے ہیں۔
Top