Tafseer-e-Majidi - Al-Anfaal : 74
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ هَاجَرُوْا وَ جٰهَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ الَّذِیْنَ اٰوَوْا وَّ نَصَرُوْۤا اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا١ؕ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَهَاجَرُوْا : اور انہوں نے ہجرت کی وَجٰهَدُوْا : اور جہاد کیا انہوں نے فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰوَوْا : ٹھکانہ دیا وَّنَصَرُوْٓا : اور مدد کی اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ هُمُ : وہ الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع) حَقًّا : سچے لَهُمْ : ان کے لیے مَّغْفِرَةٌ : بخشش وَّرِزْقٌ : اور روزی كَرِيْمٌ : عزت
اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے ہجرت (بھی) کی اور جہاد (بھی) کیا اللہ کی راہ میں اور جن لوگوں نے (انہیں) رہنے کی جگہ دی اور ان کی مدد کی، یہی لوگ تو ہیں پورے پورے مومن، ان کے لئے مغفرت اور معزز روزی ہے،114 ۔
114 ۔ (جنت میں) آخرت میں کامیاب ترین لوگ یہی تو ہوں گے جو دنیا میں سارے مراتب ایمان بجالے آئے۔ (آیت) ” الذین۔۔۔ فی سبیل اللہ “۔ یعنی طبقہ مہاجرین جنہوں نے ایمان، ہجرت و جہاد کا حق ادا کردیا۔ (آیت) ” والذین او واونصروا “۔ یعنی گروہ انصار جنہوں نے نصرت مہاجرین کا حق ادا کردیا۔ (آیت) ” ھم ال مومن ون حقا “۔ یعنی ایمان میں کامل، سارے مراتب ایمان کے طے کرجانے والے ، (آیت) ” لھم مغفرۃ “۔ مغفرۃ کا صیغہ نکرہ اس پر دال ہے کہ مغفرت اپنے پورے کمال پر ہوگی۔ وتنکیر لفظ المغفرۃ یدل علی الکمال والمعنی لھم مغفرۃ تامۃ کاملۃ عن جمیع الذنوب والسیات (کبیر)
Top