Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 119
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) اتَّقُوا اللّٰهَ : ڈرو اللہ سے وَكُوْنُوْا : اور ہوجاؤ مَعَ : ساتھ الصّٰدِقِيْنَ : سچے لوگ
اے ایمان والو، اللہ سے ڈرتے رہو اور راستبازوں کے ساتھ رہا کرو،224۔
224۔ یعنی صادقوں کی راہ پر چلو، انہی کی طرح صدق اختیار کرو، فقہاء نے لکھا ہے کہ اجماع امت کے حجت شرعی ہونے پر یہ آیت ایک مستقل دلیل ہے۔ دل علی قیام الحجۃ علینا باجماعھم (جصاص) والایۃ تدل علی ان الاجماع حجۃ لانہ امر بالکون مع الصادقین فلزم قبول قولھم (مدارک) یدل علی ان اجماع الامۃ حجۃ (کبیر) عارفین نے شیوخ کا مل وائمہ مجتہدین کی اقتداء وصحبت کا اشارہ بھی اس سے سمجھا ہے۔ (آیت) ” الصدقین “۔ یعنی وہ لوگ جو دین میں نیت اور قول اور عمل کے لحاظ سے صادق ہیں۔ الذین صدقوا فی الدین نیۃ وقولا وعملا (مدارک) (آیت) ” مع الصدقین “۔ بعض نے معیت کی تفسیر قرب وقرین رہنے سے کی ہے، اس صورت میں صالحین کی ترغیب آیت سے نکلے گی۔
Top