Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 129
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰهُ١ۖۗ٘ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ؕ عَلَیْهِ تَوَكَّلْتُ وَ هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۠   ۧ
فَاِنْ تَوَلَّوْا : پھر اگر وہ منہ موڑیں فَقُلْ : تو کہ دیں حَسْبِيَ : مجھے کافی ہے اللّٰهُ : اللہ لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّا ھُوَ : اس کے سوا عَلَيْهِ : اس پر تَوَكَّلْتُ : میں نے بھروسہ کیا وَھُوَ : اور وہ رَبُّ : مالک الْعَرْشِ : عرش الْعَظِيْمِ : عظیم
پھر اگر (وہ لوگ) روگردانی کرتے رہیں تو آپ کہہ دیجیے کہ میرے لئے تو اللہ کافی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اسی پر میں نے بھروسہ کرلیا اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے،242۔
242۔ (اور عرش عظیم موجودات میں سب سے اعظم ہے تو جو اس کا مالک ہے، اس کی تحت اور ملک کامل میں اور سارے موجودات عالم کا ہونا بالکل ظاہر ہے) فیدخل فیہ مادونہ اذا ذکرہ (قرطبی) خص العرش لانہ اعظم المخلوقات (بحر) (آیت) ” فان تولوا “۔ یعنی یہ لوگ یہ سب کچھ جاننے، سمجھنے اور سننے کے بعد بھی اگر انکار پر قائم رہیں۔ (آیت) ” حسبی اللہ “۔ یعنی میرا حافظ وناصر تو وہی مولی حقیقی ہے مجھے تمہارے اعراض و انکار سے ضرر کیا ؟ (آیت) ” علیہ توکلت “۔ یعنی میرا تکیہ اسی ذات عظیم پر ہے نہ کہ اپنے نفس پر یا کسی اور ذات کے اوپر۔
Top