Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 20
اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ هَاجَرُوْا وَ جٰهَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ١ۙ اَعْظَمُ دَرَجَةً عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْفَآئِزُوْنَ
اَلَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَهَاجَرُوْا : اور انہوں نے ہجرت کی وَجٰهَدُوْا : اور جہاد کیا فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ بِاَمْوَالِهِمْ : اپنے مالوں سے وَ : اور اَنْفُسِهِمْ : اپنی جانیں اَعْظَمُ : بہت بڑا دَرَجَةً : درجے عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے ہاں وَاُولٰٓئِكَ : اور وہی لوگ هُمُ : وہ الْفَآئِزُوْنَ : مراد کو پہنچنے والے
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں جہاد اپنے مال اور اپنی جان سے کیا وہ درجہ میں بہت بڑے ہیں اللہ کے نزدیک اور یہی لوگ (پورے) کامیاب ہیں،32 ۔
32 ۔ یہاں یہ بتایا ہے کہ اصل شئے تو ایمان باللہ اور اقرار توحید ہے۔ اور پھر جو اس پر ہجرت و جہاد کا اضافہ کرے اس کے مرتبہ کا کیا کہنا ! خانہ کعبہ کی عظمت جو کچھ ہے وہ مرکز توحید ہی ہونے کی بنا پر تو ہے۔ (آیت) ” اعظم درجۃ عند اللہ “۔ سے یہ خیال نہ گزرے کہ بلاایمان والوں یعنی کافروں کا بھی کوئی درجہ اللہ کے ہاں ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جو درجہ و مرتبہ اپنے نزدیک انہوں نے سمجھ رکھا ہے۔ والمراد انھم قدروا لانفسھم الدرجۃ بالعمارۃ والسقی فخاطبھم علی ما قدروہ فی انفسھم وان کان التقدیر خطا (قرطبی)
Top