Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 93
اِنَّمَا السَّبِیْلُ عَلَى الَّذِیْنَ یَسْتَاْذِنُوْنَكَ وَ هُمْ اَغْنِیَآءُ١ۚ رَضُوْا بِاَنْ یَّكُوْنُوْا مَعَ الْخَوَالِفِ١ۙ وَ طَبَعَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ فَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں (صرف) السَّبِيْلُ : راستہ (الزام) عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يَسْتَاْذِنُوْنَكَ : آپ سے اجازت چاہتے ہیں وَهُمْ : اور وہ اَغْنِيَآءُ : غنی (جمع) رَضُوْا : وہ خوش ہوئے بِاَنْ : کہ يَّكُوْنُوْا : وہ ہوجائیں مَعَ : ساتھ الْخَوَالِفِ : پیچھے رہ جانیوالی عورتیں وَطَبَعَ : اور مہر لگا دی اللّٰهُ : اللہ عَلٰي : پر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل فَهُمْ : سو وہ لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
الزام تو بس ان لوگوں پر ہے جو آپ سے اجازت مانگتے ہیں درآنحالیکہ وہ اہل مقدرت ہیں، یہ راضی ہوگئے اس پر کہ رہ جائیں خانہ نشین عورتوں کے ساتھ اور مہر کردی اللہ نے ان کے دلوں پر سو یہ جانتے ہی نہیں،168 ۔
168 ۔ (کہ گناہ وثواب کیا ہے، اور حمیت وبے حمیتی کیا ہے) (آیت) ” یستاذنونک “ یعنی جہاد سے جی چرا کر گھر پر رہ جانے کی اجازت مانگتے ہیں۔ (آیت) ” رضوا بان یکونوا مع الخوالف “۔ اور (آیت) ” طبع اللہ علی قلوبھم “ کے لئے ملاحظہ ہو حاشیہ 160 بلا
Top